
In a significant move towards sustainable urban development and inclusive public transportation, Chief Minister Maryam Nawaz Sharif has launched Punjab\’s first fully electric bus service in Lahore. This initiative not only introduces eco-friendly transportation but also offers free bus passes to students, senior citizens, and individuals with disabilities, ensuring accessible mobility for all.
Key Features of the Electric Bus Service
Modern Amenities: Each bus is equipped with GPS tracking, free Wi-Fi, USB charging ports, and CCTV cameras to enhance passenger convenience and safety.
Accessibility: To accommodate passengers with disabilities, the buses feature automatic ramps and designated seating areas, promoting inclusivity within the public transport system.
Environmental Impact: Operating solely on electricity, these buses emit no harmful pollutants, contributing to improved air quality and a reduction in greenhouse gas emissions in Lahore.
Fare Structure and Free Pass Eligibility
General Passengers: A subsidized fare ranging between Rs 20 and Rs 35 makes the service affordable for daily commuters.
Students and Senior Citizens: Students with valid identification and senior citizens aged 60 and above are eligible for free travel, easing their financial burden and encouraging the use of public transport.
Individuals with Disabilities: Special passes are provided to individuals with disabilities, ensuring they have unrestricted access to the bus service.
Operational Details
Fleet and Capacity: The initial phase includes 27 electric buses, each with a seating capacity of 30 and the ability to accommodate up to 80 passengers.
Charging Infrastructure: Nine specialized charging stations have been established across Lahore to support the continuous operation of the electric buses.
Future Expansion Plans
The Punjab government plans to expand the electric bus fleet, with an additional 500 buses expected to arrive by August. This expansion aims to further enhance the province\’s eco-friendly public transportation network, aligning with the vision of a \”Green Punjab.\”
Conclusion
The launch of the electric bus service in Lahore signifies a progressive step towards modernizing public transportation in Punjab. By integrating sustainable practices with inclusive policies, the government is not only addressing environmental concerns but also ensuring that mobility is accessible to all segments of society. This initiative sets a precedent for other regions to follow, paving the way for a greener and more equitable future in public transit. Until now, these buses have been operating in Lahore, but in the future, this service will be available in other major cities of Punjab. If you want to stay updated regarding this scheme, stay connected with Pyara Punjab.
لاہور میں الیکٹرک بس سروس کا آغاز – ایک انقلابی قدم عوامی ٹرانسپورٹ میں بہتری کی جانب
پنجاب حکومت نے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی قیادت میں ایک اور انقلابی قدم اٹھایا ہے جس کے تحت لاہور میں مکمل طور پر بجلی سے چلنے والی الیکٹرک بس سروس کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس جدید سروس کا مقصد ماحولیاتی تحفظ، شہری سہولت، اور ہر طبقے کو یکساں ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
اہم خصوصیات
1. جدید سہولیات سے آراستہ بسیں:
یہ بسیں جی پی ایس ٹریکنگ، مفت وائی فائی، یو ایس بی چارجنگ پورٹس اور سی سی ٹی وی کیمروں سے لیس ہیں تاکہ مسافروں کو تحفظ اور سہولت دونوں میسر آئیں۔
2. خصوصی افراد کی سہولت:
معذور افراد کے لیے خودکار ریمپ اور مخصوص نشستوں کا انتظام کیا گیا ہے تاکہ وہ بغیر کسی دشواری کے بس میں سوار ہو سکیں۔
3. ماحولیاتی تحفظ:
یہ بسیں مکمل طور پر بجلی سے چلتی ہیں اور کسی قسم کے دھوئیں یا گیسوں کا اخراج نہیں کرتیں۔ اس سے لاہور کی فضائی آلودگی میں واضح کمی آئے گی۔
کرایہ اور مفت پاس کی سہولت
عام مسافر:
کرایہ صرف 20 سے 35 روپے کے درمیان رکھا گیا ہے تاکہ ہر شہری با آسانی اس سروس سے فائدہ اٹھا سکے۔
طلباء:
طلباء اپنے تعلیمی ادارے کا درست شناختی کارڈ دکھا کر اس سروس پر مفت سفر کر سکتے ہیں۔
بزرگ شہری:
60 سال یا اس سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں کو بھی مفت پاس دیا جا رہا ہے۔
معذور افراد:
حکومت خصوصی افراد کو خصوصی پاس جاری کر رہی ہے تاکہ وہ باآسانی بغیر کرایہ ادا کیے سفر کر سکیں۔
بسوں کی تفصیلات
بسوں کی تعداد:
ابتدائی طور پر 27 الیکٹرک بسیں لاہور کی سڑکوں پر چلائی جا رہی ہیں، جن میں ہر ایک بس میں 30 نشستیں اور مجموعی طور پر 80 مسافروں کی گنجائش موجود ہے۔
چارجنگ اسٹیشنز:
بسوں کو چارج کرنے کے لیے لاہور کے مختلف مقامات پر 9 خصوصی چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں تاکہ بسوں کی مسلسل فراہمی ممکن ہو سکے۔
مستقبل کے منصوبے
حکومت پنجاب کا منصوبہ ہے کہ اگست 2025 تک مزید 500 الیکٹرک بسیں لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں شامل کی جائیں گی۔ اس توسیع کا مقصد ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ ساتھ شہریوں کو جدید ٹرانسپورٹ کی سہولت دینا ہے۔
کیوں یہ سروس ضروری ہے؟
لاہور جیسے گنجان آباد شہر میں ٹریفک کے مسائل، بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی اور مہنگے کرائے عوام کو سخت مشکلات میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ ایسی صورت میں بجلی سے چلنے والی بسیں ایک بہترین متبادل ہیں جو نہ صرف کم خرچ ہیں بلکہ ماحول دوست بھی ہیں۔
عوامی رائے
اس سروس پر عوام کا ردعمل انتہائی مثبت رہا ہے۔ طلباء، خواتین، معذور افراد اور بزرگ شہری اس سہولت پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ بہت سے لوگوں نے سوشل میڈیا پر حکومت پنجاب کا شکریہ ادا کیا ہے کہ انہوں نے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں انقلابی قدم اٹھایا ہے۔
خواتین کی حفاظت کے لیے اقدامات
مریم نواز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔ بسوں میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب اور عملے کی تربیت خصوصی طور پر خواتین کو محفوظ سفری ماحول دینے کے لیے کی گئی ہے۔
سروس کا دائرہ کار
فی الحال یہ بسیں لاہور شہر میں مخصوص روٹس پر چل رہی ہیں، لیکن حکومت پنجاب نے اعلان کیا ہے کہ جلد ہی یہ سروس فیصل آباد، راولپنڈی، ملتان، سیالکوٹ، اور دیگر بڑے شہروں میں بھی شروع کی جائے گی۔
حکومت کی وژن – گرین پنجاب
وزیراعلیٰ مریم نواز کی “گرین پنجاب” وژن کے تحت یہ سروس نہ صرف ماحولیاتی لحاظ سے اہم ہے بلکہ یہ عوام کو آرام دہ، محفوظ اور سستی ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی فراہم کر رہی ہے۔ یہ وژن ہمیں صاف ستھرا، ترقی یافتہ اور جدید پنجاب کی طرف لے جا رہا ہے۔
اختتامی کلمات
الیکٹرک بس سروس پنجاب حکومت کی جانب سے ایک تاریخی اقدام ہے جو نہ صرف ماحولیاتی تحفظ بلکہ عوامی سہولت اور معاشرتی شمولیت کی بہترین مثال ہے۔ اگر آپ لاہور میں رہتے ہیں، تو اس سہولت سے ضرور فائدہ اٹھائیں۔ اور اگر آپ دوسرے شہروں سے ہیں تو انتظار کیجئے کیونکہ بہت جلد یہ سروس آپ کے شہر میں بھی دستیاب ہوگی۔
اس پروگرام سے متعلق مزید معلومات اور اپ ڈیٹس کے لیے “پیـارا پنجاب” کے ساتھ جڑے رہیے۔